لانگ مارچ میں ہنگامہ آرائی،شیخ رشید،مراد سعید سمیت دیگر کو شامل تفتیش ہونے کا حکم
- Nikki Nauman
- Jun 20, 2022
- 2 min read
20 جون 2022

پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران املاک کو نقصان پہنچانے اور جلاؤ گھیراؤ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی
اسد عمر، علی نواز اعوان، راجہ خرم نواز اور دیگر ملزمان اسلام آباد کی مقامی عدالت پہنچ گئے مقدمات میں نامزر پی ٹی آئی رہنماوں کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جو بعد میں سنا دیا گیا شیخ رشید، شہریار آفریدی، قاسم خان سوری، مراد سعید، علی محمد خان کی ضمانت منظور کر لی گئی،وکیل شہر یار آفریدی نے کہا کہ تھانہ کوہسار میں درج مقدمات میں لگائی گئی دفعات قابل ضمانت ہیں، عدالت نے کہا کہ تھانہ ترنول، گولڑہ اور آئی نائن کے مقدمہ میں کوئی بھی شامل تفتیش نہیں ہوا ،جج نے وکیل کی ہدایت کی کہ میں تفتیشی افسر کو پابند کر دیتا ہوں آپ شامل تفتیش ہو جائیں، عدالت نے استفسار کیا کہ ابھی عدالت میں کون کون سے ملزمان پیش ہوئے ہیں؟ وکیل نے کہا کہ قاسم خان سوری اور شہریار آفریدی عدالت میں موجود ہیں، اسلام آباد کی مقامی عدالت نےپی ٹی آئی رہنماوں کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی اسلام آباد کی مقامی عدالت کی ملزمان کو تمام مقدمات میں شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کر دی،
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 25 مئی کو لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا، لاہور سے جب لانگ مارچ کے شرکا نکلے تھے تو انکا پولیس کے ساتھ تصادم ہوا تھا، ان دنوں پنجاب کی صوبائی حکومت نے دفعہ 144 نافذ کر رکھی تھی، لانگ مارچ کے شرکا اور پولیس میں کئی مقامات پر تصادم ہوا تھا، پولیس نے پی ٹی آئی کے رہنماوں و کارکنان کو گرفتار بھی کیا تھا
لانگ مارچ کے بعد تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت دیگر پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت پر بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا، اسلام آباد میں پی ٹی آئی کا لانگ مارچ عمران خان سمیت 150افراد کیخلاف 3 مقدمات درج کر لئے گئے مقدمات میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کی دفعات شامل کی گئی ہیں، مقدمہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت باقی قیادت، کارکنان پر درج کئے گئے ہیں، مقدمات میں 39 افراد کی گرفتاری بھی ظاہر کی گئی ہے ،درج مقدمات میں اسد عمر، عمران اسماعیل ، راجہ خرام نواز ،علی امین گنڈا پور اور علی نواز اعوان کے نام بھی شامل ہیں،وزیراعلی گلگت بلتستان پر بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا، فواد چودھری پر جہلم میں مقدمہ درج کیا گیا تھا.
Comentários