top of page
Search

صدر آصف زرداری نے ریڈ لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) منصوبے کی تکمیل میں تاخیر کا نوٹس لے لیا

  • Writer: Nikki Nauman
    Nikki Nauman
  • Mar 18, 2024
  • 2 min read

18 مارچ 2024

صدر آصف علی زرداری نے کراچی کے ریڈ لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) منصوبے کی غیرمعمولی تاخیر کا نوٹس لیتے ہوئے حکومتِ سندھ کو منصوبے کو مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

نیوز لائبریری : ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کی جانب سے ملنے والے 79 ارب روپے فنڈز کے اِس منصوبے پر کام گزشتہ کئی ماہ سے رکا ہوا ہے، 26 کلومیٹر پر محیط یہ منصوبہ 2022 میں شروع کیا گیا تھا اور 2025 میں مکمل ہونا تھا۔

تاہم ڈیڈ لائن مقررہ ڈیڈلائن پر یہ منصوبہ پورا ہونے کا امکان نہیں نظر آرہا، ٹھیکیداروں نے حکومت سندھ کی جانب سے تعاون کی کمی، ریڈ ٹیپ ازم، زمین کے حصول میں تاخیر، یوٹیلیٹی سروسز لائنوں کی سست منتقلی اور مہنگائی کے سبب لاگت میں اضافے کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کام روک دیا ہے۔

اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد اس پر کام شروع ہوگیا تھا لیکن صرف 5 فیصد کام مکمل ہونے کے بعد ٹھیکیداروں نے لاگت میں اضافے اور دیگر مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے تعمیر روک دی۔

قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) نے اسٹیل، سیمنٹ اور ڈیزل جیسے تعمیراتی سامان کی قیمتوں میں اضافے کے پیشِ نظر بھاری بجٹ کی منظوری دے دی ہے اور حکام کا دعویٰ ہے کہ صوبائی حکومت نے لاگت میں اضافے کے مسئلے کو حل کردیا ہے۔

صدر مملکت کی ہدایات کے تحت ٹرانس کراچی (جسے ریڈ لائن بی آر ٹی منصوبے پر عملدرآمد کی ذمہ داری سونپی گئی ہے) نے منصوبے کو ہموار انداز میں آگے بڑھانے کے لیے جمعہ کو ایک اجلاس کیا۔

ٹرانس کراچی کے جنرل منیجر برائے منصوبہ بندی اور انفرااسٹرکچر پیر سجاد سرہندی نے تاخیر کا ذمہ دار تمام اسٹیک ہولڈرز کو ٹھہرایا۔

انہوں نے دلیل دی کہ جب یہ منصوبہ شروع ہوا تو اسٹیل کی قیمت 90 ہزار روپے فی ٹن تھی جو کہ اب 2 لاکھ 80 ہزار روپے فی ٹن ہو گئی ہے۔

اسی طرح گیس، بجلی، پانی اور سیوریج لائن اور آپٹک فائبر کی منتقلی میں توقع سے زیادہ وقت لگا، جس سے تعمیراتی کام مزید سست ہو گیا، اب یہ منصوبہ 2026 تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔




 
 
 

Recent Posts

See All

コメント


Post: Blog2_Post

©2022 by News Reporter. Proudly created with Wix.com

bottom of page